Pages - Menu

Thursday, July 12, 2018

کیا الیکشن 2018 کے بعد پاکستان کے حالات بدل جائیں گے؟

الیکشن کی تیاریاں عروج پر ہیں ۔ جدھر سے گزریں سیاسی سرگرمیاں جوش و خروش سے جاری ہیں۔ ہر پارٹی اپنے منشورکا ابلاغ کر رہی ہے۔ پاکستانیوں کو خوشحال مستقبل کی نوید سنائی جا رہی ہے۔ خوشکن نعروں سے سرزمین پاکستان گونج رہی ہے۔ کیا واقعی پاکستان کی قسمت بدلنے والی ہے؟ میرا خیال ہے کہ نہیں ۔ 

اگر ہم پاکستان کے پچھلی ایک دو دہائیوں کو لیں اور اپنے ملک کی کارکردگی کا تجزیہ کسی بھی حوالے سے کریں، چاہے وہ سیاسی ہو، اقتصادی اور یا معاشرتی، تو اندازہ ہو گا کہ ہمارا رخ ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف ہے۔ اپنے سیا سی مخالفین کی رائے کا احترام اور برداشت کا تو ذکر ہی کیا، سیاست ہی کو مان لیا گیا ہے کہ اصولوں کی بنیاد پر نہیں ہو سکتی۔ وطن عزیز پر قرضہ بڑھتا ہی جارہا ہے اور اس بلا سے نجات کی کوئی صورت بھی مستقبل قریب میں نظر نہیں آرہی۔ اسی طرح معاشرے میں کرپشن اور اخلاقی تنزل اپنے انتہا کو چھو رہا ہے جس کا اندازہ کسی بھی اخبار یا ٹی وی چینل کی خبروں کو دیکھ کر بخوبی کیا جا سکتاہے۔ ایسے میں ہمارے لیڈروں کے کرنے کا کام تو یہ تھا کہ اپنی کمزوریوں کا ہم بحیثیت قوم ادراک کرتے اور اسکیلئے اپنی ترجیحات متعین کرتے اورتربیت کا کوئی لائیحہ عمل بناتے لیکن ہم تواس کے بارے میں سوچنا تک کے بھی روادارنہیں۔ کسی بھی سیاسی پارٹی کا منشور اٹھا کر دیکھ لیں آپ کو مایوسی ہی ہوگی۔ 

یاد رکھیں اللہ تعالی نے اپنی کتاب قرآن حکیم فرقان مجید میں ایک اصول بتا یا ہے، جس پر عمل کرکے ہم تنزلی کی گہرائی سے ترقی کی بلندی کی طرف اپنا سفرشروع کر سکتے ہیں:

اللہ کسی قوم کے ساتھ اپنا معاملہ اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی روش میں تبدیلی نہ کرلے (13:11)

اگر ہم اس اصول کو حرزجان بنا لیں اور بے لاگ احتساب کرتے ہوئے اپنی کمزوریوں کا ادراک کریں اور قرآن ہی کے حیات بخش اصولوں کے ذریعے اپنی اصلاح کیلئے عملی اقدامات کریں تو امید ہے کہ ہم اس ذلت کی تاریکیوں سے عزت کی روشنیوں کی طرف اپنے سفر کا آغاز کر سکیں۔

No comments:

Post a Comment